Wednesday, August 27, 2014

ایک انصافی دوست سے "ممکنہ" مکالمہ

ایک انصافی دوست سے "ممکنہ" مکالمہ
-
میں: یار یہ اپنے خان صاحب کو کیا ہو گیا ہے, پہلے سول نافرمانی, پھر ہنڈی سے پیسے اور اب بنکوں سے پیسے نکلوالو, یہ انتہائی غیر معقول مطالبہ ہے پاکستانیوں سے
-
انصافی: ارے, یہ تو کپتان کی ایسی 'ماسٹر سٹروک' ہے جو تم لوگوں کی سجھ سے باہر ہے-
-
میں: وہ کیسے
-
انصافی: دیکھو, جب ہم ٹیکس نہیں دینگے, باہر سے پیسے نہیں آئینگے اور ہم بنکوں سے پیسے نکلوا لینگے تو حکومت گھٹنوں پر آ جائے گی اور کپتان کی سب باتیں مان لے گی.
-
میں: لیکن حکومت تو پہلے ہی چھ میں سے پانچ مطالبے مان چکی ہے, بس وزیراعظم کا استعفی رہ گیا ہے-
-
انصافی: اسی لیے تو کپتان نے سول نافرمانی, ہنڈی سے پیسے اور بنکوں سے پیسے نکلوانے کی بات کی ہے, تاکہ استعفی لیا جاسکے اس دو نمبر وزیراعظم سے
-
میں: یعنی اصل مسئلہ وزیراعظم ہے, مگر ٹیکس نہ دینے سے وزیراعظم کو کیا فرق پڑے گا, ٹیکس تو ریاستی ادارے اکھٹا کرتے ہیں اور اس کا بڑا حصہ بھی ریاستی امور پر خرچ ہوتا ہے, جیسے تنخواہ
-
انصافی: تمہیں سمجھ نہیں آ سکتی یہ بات, کپتان کوئی گیند ایسے ہی نہیں پھینکتا- تم نے دیکھا نہیں سٹاک مارکیٹ کیسے نیچے آرہی ہے, بارہ دن میں 800 ارب کا نقصان ہو چکا ہے, کچھ  دنوں میں حکومت مزید  دباؤ برداشت نہیں کر پائے گی اور کپتان کی بات مان لے گی.
-
میں: فرض کر لیتے ہیں وزیراعظم استعفی دے دیتے ہیں, تو اس سے کیا حاصل ہوگا کپتان کو
-
انصافی: ہمارے مؤقف کی جیت ہوگی کہ وزیراعظم دھاندلی سے آیا تھا اور تحقیقات شفاف ہونگی
-
میں: لیکن, اسمبلی تو پھر بھی برقرار رہے گی, نون لیگ کسی اور کو وزیراعظم بنا دے گی, جو بہرحال اپنے لیڈر کے خلاف تو نہیں جائے گا- اور رہی بات شفاف تحقیق کی, تو سپریم کورٹ حکومت کا ماتحت ادارہ نہیں ہے-
-
انصافی: لیکن باقی ادارے تو ہیں نا, یہ لوگ سب کو خرید لیتے ہیں, جیسے الیکشن سے پہلے سب کو خریدہ تھا-
-
میں: اگریہ بات بھی مان لی جائے کہ الیکشن سے پہلے سب خرید لیئے گئے تھے, جبکہ نون لیگ حکومت میں بھی نہیں تھی تو اب تو پوری طرح حکومت میں ہیں, اب تو وہ آرمی کو بھی خرید لیں گے-
-
انصافی: ہماری آرمی بکاؤ نہیں ہے اور اگر انصاف نہ ملا تو ہم سڑکوں پر ہی رہیں گے اور ہوسکتا ہے, ہڑتال کی کال بھی دے دیں-
-
میں: آپ کا کپتان یہی جذبات عدلیہ کے لیے بھی رکھتا تھا, اب روزانہ کی بنیاد پے بدنام کرتا ہے- خیر ہڑتال کی کال میرے خیال میں کامیاب نہیں ہوگی کیونکہ ابھی تک آپ کے کپتان کی ذیادہ تر کالز ناکام رہیں ہیں پچھلے دو ہفتے سے
-
انصافی: یہ تم کیسے کہہ سکتے ہو
-
میں: دیکھو, کپتان نے لوگوں کو کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں میرے ساتھ نکلو اور اسلام آباد میں دھرنا دو, نہ دس لاکھ لوگ نکلے, نہ ایک لاکھ موٹرسایئکل- ابھی تک سوائے تحریک انصاف کے کوئی بھی اس مجمع کو زیادہ سے زیادہ پچاس ہزار تک مان رہا ہے اور وہ بھی شام سات سے بارہ بجے تک اور خاص طور پر ویک اینڈ پر- 
دوسری بات, سول نافرمانی کو تمام تاجر تنظیموں نے مسترد کر دیا جو حقیقی دباؤ ڈال سکتے تھے اور تنخواہ دار تو ویسے ہی مجبور ہوتے ہیں, یہی حال ہنڈی سے پیسے بھیجنے کا ہوا ہے کیونکہ کوئی بھی بیرون ملک رہنے والا پاکستانی اتنا بڑا خطرہ مول نہیں لے گا کیونکہ قوانین بہت سخت ہیں اور پکڑے جانے پر کونسا کپتان نے بچانے آنا ہے- یہی حال پہیہ جام ہڑتال کا ہوگا, کیوں کوئی کپتان کی ضد کے لیئے اپنا روزگار بند کرے گا-
-
انصافی: تو کیا کریں, ان کمینوں کی بادشاہت میں سڑتے رہیں, جہاں انصاف نہ ہو, دیکھا نہیں کیسے قادری صاحب کے لوگوں  ------ کو بھون ڈالا ان قاتلوں نے, یہاں انصاف مل ہی نہیں سکتا, ہمیں نظام بدلنا ہے, بس بہت ہو گیا
-
میں: تھوڑا تحمل سے میری باتیں سننا, سب سے پہلے یہ کہ غصہ اور نفرت حل نہیں مگر حل کے لیئے ممیز ضرور ہو سکتے ہیں- جو قادری صاحب کے ساتھ ہوا وہ انتہائی قابل مذمت تھا, بلکہ ظلم تھا اور ان لوگوں کو انصاف ضرور ملنا چاہیے, چاہے کوئی وزیر جائے یا وزیراعظم- البتہ جو کچھ قادری صاحب کر رہے ہیں اسکا تعلق ماڈل ٹاؤن واقعہ سے نہیں ہے, وہ پہلے سے پوری تیاری سے آئے ہیں, جیسے کچھ عرصہ پہلے آئے تھے لیکن تحریک انصاف کا اپنا ایجنڈہ ہے, جو کہ کافی گنجلک ہے-
-
انصافی: وہ کیسے
-
میں: دیکھو, خان صاحب کا اصل مطالبہ ہی استعفی ہے, پھر اصلاحات اور پھر نیا انتخاب- لیکن آپ لوگ اسمبلیوں سے باہر آچکے ہیں تو اصلاحات کا حصہ کیسے بنیں گے- نظام پسند نہیں اور اسی نظام سے انصاف بھی مانگ رہے ہیں- کبھی کہتے ہیں کہ سب بکاؤ ہیں اور پھر تحقیق کے لیے عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں- جمہوریت کا نعرہ بھی لگاتے ہیں اور اسی جمہوریت کو لپیٹنے کا ماحول بھی بنا دیا ہے اور اب تو سابق ڈکٹیٹر کی تعریفیں بھی شروع ہو گئ ہیں- پہلے سوچ لیں کہ کرنا کیا ہے, رٹو طوطا بننے کی بجائے سوال کریں, پوچھیں لیڈروں سے کے کتنے لوگوں نے ٹیکس دینا چھوڑا ہے, اگر نظام خراب ہے تو اسی نظام کے کل پرزے آپ کے ساتھ کیوں ہیں, جو زبان کپتان استعمال کر رہا ہے ایسی زبان کونسے ماں باپ سکھاتے یا برداشت کرتے ہیں, جب ایک صوبے میں حکومت بنائی تھی تو آپ اس نطام کا حصہ بن گئے اب اس کو بہتر کرنے کی بجائے ختم کیوں کرنا چاہتے ہیں-
-
انصافی: جو بھی ہے کپتان ٹھیک کہتا ہے, تم لوگ چاہتے ہی نہیں کہ پاکستان ترقی کرے, انصاف ہو, بہتری آئے- ہم ہرحال میں کپتان کے ساتھ ہیں-
-
میں: معافی چاہتا ہوں مگر بہت سے بہتر تبدیلیوں کے ساتھ, بہت بری عادات بھی کپتان نے متعارف کر دیں ہیں, ایک اچھی خاصی تعداد 'ذہنی دولے شاہ کے چوہوں' کی بن گئی ہے, جو بس 'یس سر' بولتی جا رہی ہے- یہ نہیں پوچھ رہے کہ بھائی قانونی اور آئینی لڑائی ضرور لڑو لیکن ساتھ ساتھ مقابلہ کارکردگی کا کرو, اصلاحات کا کرو, تا کہ فائیدہ عام لوگوں کو ہو, مگر یہاں ضد بازی کا مقابلہ ہو رہا ہے, گھنٹے کے حساب سے بیان بدلنا کا ریکارڈ بن رہا ہے, بے تقی اور بے سمت تقریر بار بار دہرا کے اور دھمکیاں دے دے کر پوری قوم کو عجیب ہیجان میں مبتلا کیا ہے اور انصافی 'نونہال' صرف سر دھنے جا رہے ہیں, بغیر سوچے سمجھے, اکثر تو جانتے بھی نہیں کہ تحریک انصاف کا اپنے پارٹی الیکشن میں جو شدید بے قاعدگیاں ہوئیں تھیں ان کی رپورٹ پر آج تک کوئی ایکشن نہیں ہوا اور نہ ہی الیکشن ہارنے کی رپورٹ پر, مگر سب برائیاں صرف ایک شخص کے جانے سے ختم ہو جائیں گی یا روز شام کو کنسرٹ کرے سے-
-
انصافی: تم نہیں سمجھ سکتے کپتان کو, کوئی فائدہ نہیں تم سے بات کرنے کا, بائے