Sunday, August 4, 2013

خان صاحب اور 'بےشرم' عدلیہ

اگر میں کہوں کہ
 
"انتخابات میں پی ٹی آئی کا کردار بہت شرمناک رہا"
 
تو یقیناً کچھ 'انصافی' دوست مجھے کچا چبا جانا چاہیں گے، جبکہ کچھ زیر لب کچھ ایسا بڑبڑا رہے ہونگے جو عوامی فورم پر کہہ نہیں سکتے ۔۔۔
 
لیکن کیا واقعی تحریک انصاف کا کردار ایسا تھا؟‌ کم از کم میں‌ایسا نہیں سمجھتا، ہاں‌میرے بہت سے تحفظات ضرور تھے، جن کا اظہار اور دوستوں‌سے ان پر بحث بھی چلتی رہی، تحریک انصاف میں ایسے لوگ موجود تھے اور ہیں‌جن کا نقصان تحریک انصاف نے کافی اٹھایا اور مسلسل اٹھا رہی ہے، جسکو خود تحریک انصاف کے لوگ بھی مانتے ہیں، لیکن بحیثت مجموعی پوری پارٹی کے کردار کو ہی شرمناک کہہ دینا زیادتی ہوگی- تحریک انصاف کا ناقد ہونے اور تحریک انصاف کے ایک عوامی پارٹی ہونے کے باوجود میں ایسا کچھ نہیں‌کہوں‌گا۔۔۔۔۔۔۔۔
 
لیکن رکئیے جناب، پہلے ذرا اپنے خان صاحب کا بیان تو دیکھ لیں
 
"الیکشن میں عدلیہ کا کردار نہایت شرمناک تھا-عمران خان"
 
اب آپ خود دونوں‌شرماک کردار والے بیانات کا موازنہ کریں‌اور ایمانداری سے بتائیں، کیا خان صاحب کو ایسا کہنا چاہیے تھا، میں‌,کہ جس کے بیان کی ذرہ برابر وقعت نہیں, وہ ایک پوری پارٹی کو ایک ہی سانس میں‌شرمناک کردار والی نہیں کہ سکتا کیونکہ بہت بہترین لوگ بھی اس پارٹی میں موجود ہیں، تو خان صاحب  کیسے عدلیہ کے کردار کو بحیثت ادارہ شرمناک کہ رہے ہیں، جبکہ وہ انتہائی ذمہ دار عہدے پر ہیں، اور کیسے فرما رہے ہیں کہ کوئی توہین نہیں کی، آخر کیا ضرورت پڑی ہے 'سلطان راہی' بننے کی؟؟؟؟؟
 
کیا لیڈرز اسی طرح 'ضدی بچے' بن جاتے ہیں؟‌ اب اس کا اثر دیکھیں‌کہ ہر چھوٹا بڑا 'انصافیا' سپریم کورٹ کو عموماً اور چیف جسٹس کو خصاصاً نشانے پر رکھے ہوئے ہے، بغیر سوچے سمجھے کہ ہم ایک ادارے کو تزہیک کا نشانہ بنا کر کچھ دیر کو تسکین قلب تو پا لیں گے، مگر اسی ادارے کے لیئے کتنی نفرت پھیلا جائیں گے۔  بڑے بڑے 'بقراط' جو پہلے ہی 'عسکری محبت' میں عدلیہ کو جلی کٹی سناتے ہیں، ان کی لاٹری نکل آئی ہے، اس کیس کے بعد ۔ جو چند ادارے کچھ باعزت ہیں‌ عوام کی نظر میں‌، ہم ان کو بھی قابل نفرت بنا دینا چاہتے ہیں۔۔۔ بھلا ہمیں کسی دشمن کی کیا ضرورت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
ویسے یہ سب کہنے کا کیا فائدہ، جب لیڈر غلط لوگوں کے درمیان گھرا ہو اور 'پیروکار' اپنے لیڈر کی ضد اور انا کی خاطر بڑھ چڑھ کسی ادارے کی ایسی تیسی کر رہے ہوں۔
 
اللہ رحم کرے ہماری حالت پر۔۔۔

No comments:

Post a Comment